روہنگی مسلمانوں کی امداد کیلئے ترکی کی پیشکش

0
221

کویت- ترکی کی وزیر خارجہ مولود کاؤسوگلو نے میانمار کے مظلوم روہنگیا مسلمانوں کی بازآبادکاری اور بستیوں کی تعمیر کیلئے ملائیشیا اور انڈونیشیا سے بھرپور تعاون کی پیشکش کی ہیں۔ خلیجی ملک کویت میں تنظیم اسلامی تعاون (آئی او سی) کے 42 ویں اجلاس میں شرکت کے موقع پر ترکی کی وزیر خارجہ نے اپنی ملائیشیائی ہم منصب عنیفہ امان سے بات چیت کے دوران کہاکہ مظلوم روہنگیا مسلمانوں کی بازآبادکاری کے ضمن میں بستیوں کی تعمیر اور انفراسٹرکچر کی فراہمی کی کوششوں میں ملائیشیاء اور انڈونیشیاء کی بھرپور مدد کے لئے ترکی تیار ہے۔ مولود کاؤسوگلو کی اس پیشکش کا دونوں ملکوں (انڈونیشیا اور ملائیشیا) نے خیرمقدم کیا ہے۔ کاؤسوگلو نے کہاکہ روہنگی مسلمانوں کا مسئلہ طویل مدتی تناظر میں دیکھا جانا چاہئے اور اس مسئلہ کو بین الاقوامی اداروں کے ایجنڈہ میں شامل کروایا جانا چاہئے۔ ترکی وزیراعظم احمد داؤد اوگلو پہلے ہی یہ اعلان کرچکے ہیں کہ تھائی لینڈ کے ساحل پر پھنسے ہوئے بے بس روہنگیوں کو بچانے کی کوششوں میں مدد کے لئے ترکی کا فوجی جہاز روانہ کیا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں میانمار کے روہنگی مسلم پناہ گزینوں کی مدد کے لئے ترک وزیر خارجہ کاؤسوگلو نے بین الاقوامی سمندری امدادی ادارہ (آئی ایم او) اور پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کو 10 لاکھ امریکی ڈالر دینے کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ میانمار کی ریاست رکھائن میں آباد لاکھوں روہنگی مسلمان تقریباً 50 سال حکومت کے تعصب، جانبداری اور مظالم کے شکار ہیں۔ 1982 ء میں بشمول امریکی، ترکی اور بنگلہ دیش کئی ممالک نے روہنگی مسلم پناہ گزینوں کو اپنے ملک میں داخلہ کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔ 2012 ء کے بعد ان بے بس مسلمانوں پر حکومت کے مظالم کے ساتھ بدھ راہبوں کے حملوں میں اضافہ کے بعد لاکھوں روہنگی مسلم مرد و خواتین اور بچے اپنی جان بچانے کے لئے ملک سے فرار ہوئے ہیں۔ مئی کے اوائل میں 100,000 سے زائد روہنگی مسلمان مرد، خواتین اور بچے نقل مقام کیلئے مجبور ہوگئے۔ انڈونیشیاء، ملائیشیاء اور تھائی لینڈ کے ساحلوں پر کئی پناہ گزین پہونچے تھے اور جنوبی تھائی لینڈ کے ساحل پر 30 پناہ گزینوں کی نعشیں دستیاب ہوئی تھیں۔ ان میں سے اکثر پناہ گزینوں کو انسانی اسمگلنگ کا شکار بھی بنایا جارہا ہے۔