حیدرآباد۔ تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ( ٹی ایس آر ٹی سی ) نے حیدرآباد اور ورنگل میں بسوں کے کرایوں کو معقولیت پر مبنی بنانے کا اعلان کیا ہے جس کا اطلاق فوری اثر کے ساتھ15 جنوری سے ہوگا ۔ اتوار کے روز جاری کردہ صحافتی اعلامیہ میں بتایا کہ شہرمیں مختلف ٹکٹس کی شرح ایک روپے تا10روپے تھی تاہم مسافرین کو چلر کی واپسی میں روز افزوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا تھا ۔ چلر کی قلت کے سبب کنڈاکٹر اور مسافرین میں بحث وتکرار ہوا کرتی تھی ۔ اس طرح کی بحث و تکرار اور لڑائی جھگڑوں کے واقعات میں اضافہ ہورہا تھا۔ یہ واقعات پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی زینت بننے لگے ۔سٹیزن ویلفیر کونسل نے منیجنگ ڈائرکٹر آر ٹی سی سے نمائندگی کرتے ہوئے اس جانب ان کی توجہ مبذول کرائی ۔ جس پر آر ٹی سی انتظامیہ نے بس کرایوں کو معقول بنانے کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات شروع کئے تاکہ روزانہ چلر کے مسئلہ پر ہونے والے جھگڑوں کو ختم کیا جاسکے ۔ بس ٹکٹ کی شرحوں کے ڈھانچہ کو معقول بنانے سے قبل وجئے واڑہ اور وشاکھا پٹنم شہروں میں رائج بس ٹکٹوں کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد ٹی ایس آر ٹی سی نے حیدرآباد اور ورنگل شہروں میں مختلف سطح کے ٹکٹوں کی شرح ایک کرتے ہوئے 5 روپے (راونڈ فیگر) رکھا گیا ہے ۔ شہر میں آرڈینری بس کا اقل ترین ٹکٹ7 روپے تھا جسے اب کم کرتے ہوئے اقل ترین ٹکٹ 5 روپے مقرر کیا گیا ہے ۔ اقل ترین کرایہ میں کمی کرنے کا مقصد چلر کے مسئلہ پر سرویس کنڈاکٹرس اور مسافرین کے درمیان ہونے والے جھگڑوں کو ختم کرنا ہے ۔ ٹکٹوں کی شرح کو معقول بنانے کا فائدہ صرف آرڈینری بس سرویس کے مسافرین ہی اٹھاسکتے ہیں۔