سپریم کورٹ نے آج آمادگی ظاہر کی کہ وہ متنازعہ فلم ’’پدماوت‘‘ کے پروڈیوسرس کی درخواست کی سماعت کل کرے گی جو مختلف ریاستی حکومتوں کی جانب سے امتناع کی مخالفت کررہے ہیں۔ چیف جسٹس دیپک مشرا‘ جسٹس اے ایم کھنولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ پر مشتمل بنچ نے ویاکام 18 اور دیگر پروڈیوسرس کے وکیل کی گذارش مان لی کہ درخواست کی سماعت جلد ہونی چاہئے کیونکہ فلم 25 جنوری کو ملک بھر میں ریلیز ہونے والی ہے۔ ۔ ہریانہ‘ گجرات‘ ہماچل پردیش‘ مدھیہ پردیش ‘ راجستھان اور اترکھنڈ کی حکومتیں اعلان کرچکی ہیں کہ وہ فلم کی نمائش کی اجازت نہیں دیں گی۔ درخواست گذاروں نے سینئر وکیل ہریش سالوے اور وکیل مہیش اگرواہ کے توسط سے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ فلم میں تبدیلیاں کی جاچکی ہیں۔ سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن (سی بی ایف سی) کے کہنے پر نام بھی بدلا جاچکا ہے۔ ریاستیں ‘ فلم پر مکمل امتناع عائد نہیں کرسکتیں۔ نظم وضبط کے مسئلہ پر کسی مخصوص علاقہ یا علاقوں میں نمائش معطل کی جاسکتی ہے۔