گجرات اسمبلی کیلئے تین مسلم امیدوار منتخب

0
213

عمران یوسف ، محمد جاوید اور شیخ غیاث الدین کانگریس لیجسلیٹرس بن گئے
نئی دہلی میں – گجرات اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہوچکا ہے بی جے پی اپنا اقتدار برقرار رکھنے میں کامیاب رہی اور 182 رکنی اسمبلی میں بی جے پی کو 99 نشستیں حاصل ہوئیں ۔ کانگریس نے 77 نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے بی جے پی کو پریشان کردیا دیگر 3امیدوار کامیاب ہوئے ۔ 182 رکنی اسمبلی کیلئے گزشتہ کی بہ نسبت کامیاب مسلم امیدواروں کی تعداد میں صرف ایک اضافہ ہوا ہے۔ 2012 ء کے اسمبلی انتخابات میں صرف دو امیدوار منتخب ہوئے تھے اس مرتبہ تین مسلم امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ۔ بی جے پی نے ایک بھی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا تھا ۔ کانگریس نے 6 مسلم امیدوار میدان میں اُتارے تھے ۔ جن مسلم امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ان میں جمال پور کھاڈیا حلقہ سے عمران یوسف کھیڑا والا نے 29,000 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ۔ 50 سالہ عمران یوسف نے جو ایک تاجر ہیں 75,346 ووٹ حاصل کئے ۔ کانگریس کے ایک اور مسلم امیدوار محمد جاوید عبدالمطلب پیرزادہ نے ونکانپر سے کامیابی حاصل کی ۔ 69 سالہ پیرزادہ نے 73,588 ووٹ حاصل کئے ۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ونکانپر حلقہ میں مسلم رائے دہندوں کی تعداد صرف 23 فیصد ہے لیکن جاوید پیرزادہ کے خاندان کو اس علاقہ میں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ انھیں ہندووں کی کثیرتعداد نے ووٹ دکر کامیابی دلائی ۔ 2012ء کے اسمبلی انتخابات میں بھی پیرزادہ کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ جس تیسرے مسلم امیدوار کو کامیابی حاصل ہوئی وہ شیخ غیاث الدین حبیب الدین ہیں ۔ انھوں نے بی جے پی کے طاقتور لیڈر بھارت بھروت کو شکست فاش دی ۔ دریا پور اسمبلی حلقے میں مسلمانوں کی آبادی 30 فیصد ہے ۔ 2012 ء کے اسمبلی انتخابات میں بھی شیخ غیاث الدین نے 5 مرتبہ کے ایم ایل اے بھروت کو ہرادیا تھا ۔ آپ کو بتادیں کہ 2012ء کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 182 نشستوں میں سے 115 پر اور کانگریس نے 61 پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ لیکن اس مرتبہ راہول گاندھی نے گجرات میں بے تکان انتخابی مہم چلاکر وزیراعظم کے علاوہ امیت شاہ کی نیندیں حرام کردیں نتیجہ میں نریندر مودی اور امیت شاہ کو زیادہ تر وقت گجرات میں گذارنا پڑا ۔ کانگریس کے بہتر مظاہرہ میں گجرات کی 9.65 فیصد مسلم آبادی کا اہم رول رہا وہ ریاست کے کم از کم 30حلقوں میں اثرانداز ہوئی ۔ اگر آبادی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو گجرات اسمبلی کیلئے 18 مسلم امیدوار منتحب ہونے چاہئیں اگرچہ گجرات میں تین مسلم امیدوار کامیاب ہوئے ہیں اس کے باوجود 77 نشستوں پر کانگریس کی کامیابی نے مسلمانوں میں اطمینان کی لہر دوڑادی ہے ، ویسے بھی گجرات میں کبھی بھی مسلم ارکان اسمبلی کی تعداد 7 سے زیادہ نہیں رہی ۔ بہرحال اب دیکھنا یہ ہے کہ گجرات کے 50 لاکھ مسلمانوں کی حالت زار میں بہتری لانے کیلئے کیا اقدامات کئے جاتے ہیں۔ ایک بات تو ضرور ہے کہ گجرات میں کانگریس نے بی جے پی کی جارحانہ فرقہ پرستی کی پیشرفت روک دی ہے ۔