۔2019کے لئے ایس پی۔ کانگریس کا اتحاد کھٹائی میں

0
229

لکھنؤ : اترپردیش اسمبلی انتخابات ایک ساتھ لڑچکیں کانگریس اور سماج وادی پارٹی (ایس پی )کا اتحاد2019میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں کھٹائی میں پڑتانظر آرہا ہے ۔
اترپردیش اسمبلی کی کل 403سیٹوں میں سے کانگریس نے 100سے زائد سیٹوں پر جبکہ ایس پی نے 300سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے تھے ۔کانگریس کو سات سیٹوں پر جیت حاصل ہوئی تھی جبکہ ایس پی کو 47سیٹیں ملی تھیں ۔ایس پی صدر اورریاست کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے انتخابات کے بعد کہا تھا کہ کانگریس اور ایس پی کا رشتہ برقراررہے گا ،لیکن حالیہ واقعات کی وجہ سے لگتاہے کہ اب دونوں پارٹیوں کا انتخابی اتحاد شایدہی ہو۔
ایس پی ترجمان اور ریاست کی قانون ساز کونسل کے رکن سنیل یادو کا کہنا ہے کہ انکی پارٹی ریاست کی سبھی 80لوک سبھا سیٹوں پر انتخاب لڑنے کی تیاری کررہی ہے ۔بوتھ کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں ۔انتخابی انچارج طے کرنے کا عمل جاری ہے ۔اب تک کی تیاریوں سے یہ مانا جا سکتا ہے کہ پارٹی ریاست کی سبھی 80سیٹوں پر امیدوار کھڑاکریگی ،لیکن حتمی فیصلہ کرنے کا حق صدر اکھلیش یادوکو ہے ۔انھوں نے کہا کہ ایس پی ہرحال میں بی جے پی کو ہرانا چاہتی ہے ۔اس کے لئے جوبھی کرناہوگا کیا جائیگا۔انکا کہناتھا کہ بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کسان ،پسماندہ لوگ ،دلت ،اقلیتی فرقہ کے لوگ سبھی پریشان ہیں ۔بی جے پی حکومت بنیادی مسئلہ سے توجہ ہٹانے کے لئے مذہبی موضوعات کو آگے بڑھانے میں ابھی سے مصروف ہوگئی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کرناٹک میں بھی ہنومان جی کا ذکر کیا ۔ترقی سے ان لوگوں کا کچھ بھی لینادینا نہیں ہے ۔ ایس پی سے اتحاد کے معاملہ میں کانگریس میں بھی گومگو کی صورتحال ہے ۔کانگریس کے ریاستی ترجمان دویندر ترپاٹھی نے کہا کہ پارٹی صدر راہل گاندھی کی قیادت میں ریاست کی سبھی 80سیٹوں پر انتخاب لڑاجائیگا۔سبھی سیٹوں پر انتخابی تیاریاں جاری ہیں ۔اتحاد کے سلسلہ میں کسی سے کوئی باست نہیں ہے ،لیکن اتحاد کا اختیار پارٹی کی اعلی قیادت کے پاس ہے ۔