احمدآباد / شملہ ۔ بی جے پی نے 182 رکن اسمبلی میں 92 نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے سادھی اکثریت کے ساتھ اقتدار پر اپنا قبضہ برقرار رکھا اور آخری اطلاعات ملنے تک اس کو دیگر سات حلقوں میں سبقت حاصل تھی۔ اپوزیشن کانگریس بھی حکمراں جماعت کے ساتھ کانٹے کا مقابلہ کرتے ہوئے 75 نشستوں پر قبضہ کرچکی ہے جبکہ اس کو دیگر چار حلقوں میں سبقت حاصل ہے ۔ ان انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی اور کانگریس کے صدر راہول گاندھی کے درمیان تلخ مہم کے ساتھ سخت مقابلہ آرائی دیکھی گئی تھی ۔ وزیراعظم مودی اور بی جے پی کے صدر امیت شاہ کی پیدائشی ریاست گجرات میں یہ زعفرانی جماعت گزـشتہ 22 سال سے اقتدار پر فائز ہے۔ جس کو اس مرتبہ کانگریس سے ناقابل قیاس حد تک سخت مقابلہ رہا ۔امیت شاہ نے اپنی ریاست میں زعفرانی جماعت کو 150حلقوں میں کامیابی کانشانہ رکھا تھا جس کے برخلاف وہ بڑی مشکل سے 100 کے ہندسے تک پہونچ سکی ۔ جبکہ کانگریس کوگزشتہ کے مقابلے 13 زائد نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ وزیراعظم مودی زائد از ایک ماہ طوفانی مہم میں مصروف رہے تھے جبکہ ان کے قریبی اور بااعتماد پارٹی صدر امیت شاہ ، ریاستی چیف منسٹر وجئے روپانی درجنوں مرکزی و ریاستی وزراء بھی بی جے پی مہم میں سرگرم حصہ لے چکے تھے ۔ لیکن کانگریس کے محاذ پر صرف راہول گاندھی ہی سرگرم تھے اور ان کی والدہ سونیا گاندھی ناسازی صحت کے سبب مہم میں حصہ نہیں لے سکی تھیں۔ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے کانگریس کی چند ریلیوں سے خطاب کیا تھا ۔ ہماچل پردیش کی 68 رکنی اسمبلی میں بی جے پی نے 40 سے زائد نشستوں پر کامیابی کے ساتھ کانگریس سے اقتدار چھین لیا ۔ زعفرانی جماعت کو اپنی کامیابی کے باوجود ایک زبردست دھکا لگا جب اُس کے ایک اہم امیدوار اور سابق چیف منسٹر پریم کمار دھومل کو کانگریس امیدوار کے ہاتھوں شکست ہوگئی ۔ دھومل اس ریاست میں چیف منسٹر کے لئے بی جے پی کے امیدوار سمجھے جارہے تھے ۔ کانگریس کو 18 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی ہے اس کے چیف منسٹر ویربھدرسنگھ اسمبلی کے لئے منتخب ہوچکے ہیں۔