پٹنہ: پرائیویٹ یونیورسٹی کے ذریعہ گھر بیٹھے ڈگری دینے کا پردہ فاش

0
248

پٹنہ: بہار کی راجدھانی پٹنہ میں مختلف پرائیویٹ اداروں کے ذریعے میڈیکل، انجینئرنگ سمیت کئی طرح کے کورسز کی مبینہ فرضی ڈگریو ں کے گورکھ دھندے کا پردہ فاش ہوا ہے ۔


پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ پٹنہ کے خواجہ پورہ میں واقع رائل انسٹی ٹیوٹ میں چھاپہ ماری کی گئی۔ اس انسٹی ٹیوٹ میں ملک کی کئی نجی یونیورسٹیوں سے ڈگریاں دینے کا پردہ فاش ہوا ہے ۔ اس ادارہ کے ذریعے پرائیویٹ یونیورسٹیوں سے میڈیکل، انجینئرنگ، بی ایڈ سمیت کئی دیگر کورسزکی ڈگریاں گھر بیٹھے دیئے جانے کی شکایت پر چھاپے مارے گئے ۔معاملہ روشنی میں آنے کے بعد پٹنہ پولیس کی خصوصی ٹیم راجدھانی پٹنہ کے دوسرے علاقوں میں چھاپہ مار رہی ہے ۔دوسری طرف، نجی ادارہ کا دعوی ہے کہ انسٹیٹیوٹ کے ذریعے مختلف یونیورسٹیوں سے جاری کی گئی ڈگریاں جعلی نہیں ہیں اور ان کا الحاق یونیورسٹی ریکارڈ میں بھی ہے ۔

اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ ان ڈگریو ں کو دینے میں ملک کی مختلف ریاستوں میں موجود یونیورسٹیوں کے ملازمین اور افسران شامل ہو سکتے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر اشتیاق احمد نے فرضی ڈگری کے الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہالگ الگ یونیورسٹیوں کے تعلیمی اداروں کی نگہداشت میں سینٹر چلاتے ہیں۔

وہیں، پورے معاملہ کے سامنے آنے کے بعد بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے ٹویٹ کر کے اس کے لئے نتیش حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔ انہوں نے کہا”نتیش حکومت فرضی ڈگریوں کی منڈی ہے ۔ آپ 20 ہزار سے لے کر چار لاکھ تک میں آئی ٹی آئی سے لے کر انجینئرنگ، ڈپلومہ اور ڈگری، بی ایڈ، ایم بی اے اور بی اے ایم اے تک کی کوئی بھی ڈگری خرید سکتے ہیں”۔